آداب فرزندی
یہ تلمیح حضرت اسماعیل اورحضرت ابراہیم سے متعلق ہے۔ روایت میں آتا ہے کہ حضرت ابراہیم حضرت ہاجرہ اور اپنے بیٹے اسماعیل کو خدا کے حکم سے مکے کے غیر آباد علاقے میں چھوڑ کر کنعاں میں جا بسے تھے۔ کبھی کبھی ان سے ملنےمکہ چلے آتے، ایک باراسی غرض سے ابراہیم کا مکہ آنا ہوا تو مسلسل تین راتوں تک یہ خواب دیکھتے رہے کہ خدا اپنی راہ میں ان کے اکلوتے بیٹے کی قربانی مانگ رہا ہے۔ ابراہیم خدا کے حکم کی تعمیل میں برضا ورغبت تیار ہوگئے۔ انہوں نے اسماعیل سے خواب کی تفصیل بتائی اوران کی رائے جاننی چاہی۔ اسماعیل آداب فرزندی سے پوری طرح واقف تھے، سرتسلیم ورضا خم کرتے ہوئے جواب دیا ’’آپ کو جو حکم ہوا ہے کرگزرئے انشاءاللہ آپ مجھے صابروں میں پائیں گے‘‘
حضرت ابراہیم خدا کے حکم کی تعمیل کیلئے جنگل کی طرف روانہ ہوئے، راستے میں شیطان نے بارہا بہکانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا ۔ ابراہیم حکم کی تعمیل کیا ہی چاہتے تھے کہ غیب سے آوازآئی ’’اے ابراہیم تونے اپنا خواب سچ کر دکھایا ہم اسی طرح نیک کاروں کو بدلہ دیتے ہیں‘‘ابراہیم نے دیکھا کہ ایک مینڈھا کھڑا ہے، اللہ کے حکم سے ابراہیم نے مینڈھے کو زبح کیا اور اپنے اس مشکل امتحان میں کامیاب ہوئے ۔ یہ تلمیح مندرجہ ذیل اشعار میں مستعمل ہے۔
یہ فیضان نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
محمد اقبال
کھول دے آنکھیں دم ذبح نہ دیکھوں گا تجھے
پر چھری اپنی تو گردن پہ میں چلتی دیکھوں
ذوق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.