aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1986 | لاہور, پاکستان
نوجوان پاکستانی افسانہ نگار۔اپنے افسانوں میں پرزور تخلیقی احتجاج کے لیے معروف۔
اتوار کی ٹھنڈی اور مہکتی صبح تھی۔۔۔ صحن کی طرف کھلنے والی کھڑکی میں نصب شیشے کے سامنے ایک بلبل مسلسل اپنے پھیکے عکس سے لڑ رہی تھی۔ چونچ اور شیشے کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی آواز کے سبب جویریا کی آنکھ کھلی تو اس نے موبائل پر وقت دیکھا۔ ابھی تو صرف سات
گاؤں کی دهند میں لپٹی سسکتی رات بےکسی کا لحاف اوڑهے سو رہی تھی اور ‘سونا’ بڑهاپے کے اندھیروں میں گم ہوتی بےثمر زندگی کا آخری کنارہ تهامے اپنے جائز ناجائز ہونے کی گتھیوں کو سلجھانے کی کوشش کر رہا تھا۔ پڑوسیوں کا لڑکا حسب معمول اپنے گهر سے لایا کھانا
محبت میں تم تن کی سیما کو پار کیے بنا من کی دنیا تک نہیں پہنچ سکتے اور پھر تم ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے کتنے آزاد ہو، تمہارا ساتھی کتنا آزاد ہے اس بات کا پتا تو بعد میں ہی چلتا ہے۔ یہ جملہ اپرنا نے شیتل کے گھر پہلی ملاقات میں کہا تھا۔ شیتل
یہ کہانی دھند نے لکھی ہے اور آپ تو جانتے ہیں کہ دھند ہمیشہ ظالم کہانیاں لکھتی ہے۔ جو ابھی ابھی سفید گاڑی یہاں سے گزری ہے، اس میں سوار تین لوگ اس کوشش میں ہیں کہ صبح ہونے سے پہلے سپریم کورٹ تک پہنچ جائیں۔ دورانِ سفر جرم اور مجرم انکا موضوع ہے۔۔۔
شادی کے ایک مہینہ بعدہی ارشد دوبئی چلا گیا۔ اس کے چلے جانے کے بعد سیما کو تھک کر سونا ہی بھلا لگتا تھا، ویسے نیند کہا ں آتی تھی۔ وہ سارا دن خو د کو گھر کے کاموں میں الجھائے رکھتی، کھانا پکانا، صفائی ستھرائی، اور دوسرے چھوٹے موٹے کاموں میں دن کہاں گیا
گلی کے آوارہ کتوں نے میاں صاحب کے دروازے پر بھونک بھونک کر تاروں بھرا آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا۔ میاں صاحب کی بہت ہی لاڈلی کتیا “سلونی” بھی کہاں خاموش تھی، باہر سے ایک بار بھونکنے کی آواز آتی تو وہ دس مرتبہ اس کا جواب دیتی۔ وہ آزادی چاہتی تھی، وہ
گلیوں میں رات اترتے ہی ہم تو گہری نیند سو جاتے ہیں۔۔۔ ہم۔۔۔ ہم بیچارے تھکن سے چور نیند کے مارے، بے خبر اور بہرے کچھ نہیں جانتے، یہ بھی نہیں کہ۔۔۔ اس رات کے سناٹے میں کتنی کہانیاں سسکیاں بھرتی ہیں۔ میں اپنے اندھیرے کمرے میں لیٹا ہوا تھا، لائٹ نہ
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books