1935 | دلی, انڈیا
اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ مرثیہ سے انسانی دنیا کو ایک عظیم الشان اخلاقی و تہذیبی درس ملتا ہے۔
کوئی صنف اپنے عہد کے سماجیاتی اثرات سے قطعی طور پر باہر نہیں رہ سکتی۔ کوئی ادب قوت عصر کی نفی کر کے اپنے قاری کے جذبات تک نہیں پہنچ سکتا۔
تصوف مذہب آزادگی ہے، جس میں ہر پابندی سے انسان اپنے کو آزاد کر لیتا ہے۔ یہاں تک کہ مذہبی عقائد بھی اس کی نگاہ میں کوئی وقعت نہیں رہتی۔
ہر تہذیب کی زبان الگ ہوتی ہے بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ ہر زمانے کی زبان کا اپنا ایک کلچر ہوتا ہے۔
مرثیہ گوئی کا وجود دنیا کے وجود کے ساتھ ہوا ہوگا۔ اس لیے کہ خوشی اور غم یہی انسانیت کے دوسب سے زیادہ نمایاں پہلو ہیں۔
1857: نکات اور جہات
2008
آبگینہ
2014
آخری درویش
1993
آنگن میں چاند
2007
آڑے ترچھے آئینے
2011
آشنائیاں
2000
آزادی کے بعد دہلی میں اردو تنقید
1991
ادبی سماجیات
1983
ادیب، محقق، صحافی، چودھری سبط محمد نقوی
2005
ادیب و ادب
2002
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online