احمد راہی کے اشعار
ہر ایک بات کے یوں تو دیے جواب اس نے
جو خاص بات تھی ہر بار ہنس کے ٹال گیا
-
موضوع : تغافل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں تو مسجد سے چلا تھا کسی کعبہ کی طرف
دکھ تو یہ ہے کہ عبادت مری بد نام ہوئی
کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیں
بہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی
مرے حبیب مری مسکراہٹوں پہ نہ جا
خدا گواہ مجھے آج بھی ترا غم ہے
-
موضوع : مسکراہٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زندگی کے وہ کسی موڑ پہ گاہے گاہے
مل تو جاتے ہیں ملاقات کہاں ہوتی ہے
-
موضوع : ملاقات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خشک خشک سی پلکیں اور سوکھ جاتی ہیں
میں تری جدائی میں اس طرح بھی روتا ہوں
دل سے دل نظروں سے نظروں کے الجھنے کا سماں
جیسے صحراؤں میں نیند آئی ہو دیوانوں کو
میں سوچتا ہوں زمانے کا حال کیا ہوگا
اگر یہ الجھی ہوئی زلف تو نے سلجھائی
جس طرف جائیں جہاں جائیں بھری دنیا میں
راستہ روکے تری یاد کھڑی ہوتی ہے
-
موضوع : یاد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وقت کی قبر میں الفت کا بھرم رکھنے کو
اپنی ہی لاش اتاری ہے تمہیں کیا معلوم
دور تیری محفل سے رات دن سلگتا ہوں
تو مری تمنا ہے میں ترا تماشا ہوں
قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے
آج محفل میں ترے نام پہ پیمانے چلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
درد کی بات کسی ہنستی ہوئی محفل میں
جیسے کہہ دے کسی تربت پہ لطیفہ کوئی
اب اس کے تصور سے بھی جھکنے لگیں آنکھیں
نذرانہ دیا ہے جسے میں نے دل و جاں کا
وہ داستاں جو تری دل کشی نے چھیڑی تھی
ہزار بار مری سادگی نے دہرائی
اب نہ کعبہ کی تمنا نہ کسی بت کی ہوس
اب تو زندہ ہوں کسی مرکز انساں کے لیے
دل کے سنسان جزیروں کی خبر لائے گا
درد پہلو سے جدا ہو کے کہاں جائے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ