Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Wasi's Photo'

احمد وصی

1943 | ممبئی, انڈیا

معروف شاعر، فلم نغمہ نگار اور ڈرامہ نویس، آل انڈیا ریڈیو ممبئی سے وابستہ رہے۔

معروف شاعر، فلم نغمہ نگار اور ڈرامہ نویس، آل انڈیا ریڈیو ممبئی سے وابستہ رہے۔

احمد وصی کے اشعار

1.7K
Favorite

باعتبار

مدت گزر گئی ہے کہ دل کو سکوں نہیں

مدت گزر گئی ہے کسی کا بھلا کئے

وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے

ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے

تھک کے یوں پچھلے پہر سو گیا میرا احساس

رات بھر شہر میں آوارہ پھرا ہو جیسے

یوں جاگنے لگے تری یادوں کے سلسلے

سورج گلی گلی سے نکلتا دکھائی دے

روتی آنکھوں کو ہنسانے کا ہنر لے کے چلو

گھر سے نکلو تو یہ سامان سفر لے کے چلو

تمہیں تمہارے علاوہ بھی کچھ نظر آئے

گر اپنے آئنہ خانوں سے تم نکل آ آؤ

جو چہرے دور سے لگتے ہیں آدمی جیسے

وہی قریب سے پتھر دکھائی دیتے ہیں

جھوٹ بولوں تو گنہ گار بنوں

صاف کہہ دوں تو سزاوار بنوں

برتاؤ اس طرح کا رہے ہر کسی کے ساتھ

خود کو لئے دیے بھی رہو دوستی کے ساتھ

پھر چاندنی لگے تری پرچھائیں کی طرح

پھر چاند تیری شکل میں ڈھلتا دکھائی دے

جو کہتا تھا زمیں کو میں ستاروں سے سجا دوں گا

وہی بستی کی تہ میں رکھ گیا چنگاریاں اپنی

جدائی کیوں دلوں کو اور بھی نزدیک لاتی ہے

بچھڑ کر کیوں زیادہ پیار کا احساس ہوتا ہے

ان سے زندہ ہے یہ احساس کہ زندہ ہوں میں

شہر میں کچھ مرے دشمن ہیں بہت اچھا ہے

میں سانس سانس ہوں گھائل یہ کون مانے گا

بدن پہ چوٹ کا کوئی نشان بھی تو نہیں

تجھ سے سمجھوتے کی ہے شرط یہی اے دنیا

جب اشارہ میں کروں میری طرف تو آئے

مدت کے بعد آئنہ کل سامنے پڑا

دیکھی جو اپنی شکل تو چہرہ اتر گیا

لوگ حیرت سے مجھے دیکھ رہے ہیں ایسے

میرے چہرے پہ کوئی نام لکھا ہو جیسے

اپنی ہی ذات کے صحرا میں آج

لوگ چپ چاپ جلا کرتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے