اجے سحاب
غزل 28
نظم 4
اشعار 16
اک بند ہو گیا ہے تو کھولیں گے باب اور
ابھریں گے اپنی رات سے سو آفتاب اور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پیڑ کو اپنا ہی سایہ نہیں ملتا لوگو
فصل اپنی کبھی پاتے نہیں بونے والے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چارہ گر سب کے پاس جاتا تھا
صرف بیمار تک نہیں پہنچا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حادثے جان تو لیتے ہیں مگر سچ یہ ہے
حادثے ہی ہمیں جینا بھی سکھا دیتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ ریت پر اک نشان جیسا تھا موم کے اک مکان جیسا
بڑا سنبھل کر چھوا تھا میں نے پہ ایک پل میں بکھر گیا وہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے