Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Arif Abdul Mateen's Photo'

عارف عبدالمتین

1923 - 2001 | لاہور, پاکستان

اردو اور پنجابی کے شاعر و مصنف، مشہور ادبی جریدے ’ادب لطیف‘ اور ’اوراق‘ کے شعبۂ ادارت سے وابستہ رہے

اردو اور پنجابی کے شاعر و مصنف، مشہور ادبی جریدے ’ادب لطیف‘ اور ’اوراق‘ کے شعبۂ ادارت سے وابستہ رہے

عارف عبدالمتین کے اشعار

کبھی خیال کے رشتوں کو بھی ٹٹول کے دیکھ

میں تجھ سے دور سہی تجھ سے کچھ جدا بھی نہیں

وفا نگاہ کی طالب ہے امتحاں کی نہیں

وہ میری روح میں جھانکے نہ آزمائے مجھے

ذات کا آئینہ جب دیکھا تو حیرانی ہوئی

میں نہ تھا گویا کوئی مجھ سا تھا میرے روبرو

تھا اعتماد حسن سے تو اس قدر تہی

آئینہ دیکھنے کا تجھے حوصلہ نہ تھا

چاند میرے گھر میں اترا تھا کہیں ڈوبا نہ تھا

اے مرے سورج ابھی آنا ترا اچھا نہ تھا

تتلیاں رنگوں کا محشر ہیں کبھی سوچا نہ تھا

ان کو چھونے پر کھلا وہ راز جو کھلتا نہ تھا!

ہمیں نے راستوں کی خاک چھانی

ہمیں آئے ہیں تیرے پاس چل کے

تیرہ و تار خلاؤں میں بھٹکتا رہا ذہن

رات صحرائے انا سے میں ہراساں گزرا

Recitation

بولیے