Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عزم شاکری

غزل 24

اشعار 13

آنسوؤں سے لکھ رہے ہیں بے بسی کی داستاں

لگ رہا ہے درد کی تصویر بن جائیں گے ہم

سارے دکھ سو جائیں گے لیکن اک ایسا غم بھی ہے

جو مرے بستر پہ صدیوں کا سفر رکھ جائے گا

عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

وہ میرے اندر اتر گیا ہے میں خود سے باہر نکل رہا ہوں

میرے جسم سے وقت نے کپڑے نوچ لئے

منظر منظر خود میری پوشاک ہوا

یہ جو دیوار اندھیروں نے اٹھا رکھی ہے

میرا مقصد اسی دیوار میں در کرنا ہے

کتاب 4

 

متعلقہ مصنفین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے