Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Karamat Ali Shaheedi's Photo'

کرامت علی شہیدی

- 1840

دبستان لکھنو کے ممتاز کلاسکی شاعر

دبستان لکھنو کے ممتاز کلاسکی شاعر

کرامت علی شہیدی کا تعارف

تخلص : 'شہیدی'

اصلی نام : کرامت علی خان

پیدائش :اناو, اتر پردیش

وفات : 07 Apr 1840 | مدینہ, سعودیہ عربیہ

شہیدی، کرامت علی
کرامت علی نام ، شہیدی تخلص۔ وطن ہڑیا پور ، ضلع اناؤ(یوپی) ۔ مصحفی سے مشق سخن کی، جب ان کا انتقال ہوگیا تو شاہ نصیر کو کلام دکھانے لگے۔ یار باش، زندہ دل آدمی تھے۔سرکار انگریزی میں ملازمت اختیار کی۔ بہت بڑی رقم یارباشی میں اڑادیا۔ جب حساب کتاب طلب ہوا تو بہت پریشان ہوئے جس مکان میں دفتر تھا اسی کے ایک حصے میں رہتے تھے۔ رات کو اس میں آگ لگادی۔ان کے سامان کے ساتھ ان کا دفتر بھی جل گیا۔ کچھ دنوں کے لیے دیوانے بن گئے اور خدا خدا کرکے جان بچی۔ سرکاری ملازمت جانے کے بعد سیروسیاحت میں زندگی بسر کرتے رہے۔آخری عمر میں حج کے لیے روانہ ہوئے۔ حج کرکے مدینہ جارہے تھے راستے میں بیمار پڑے۔ جب روضہ اطہر سامنے نظر آیا تو ۷؍اپریل ۱۸۴۰ء کو روح پرواز کر گئی۔

بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:132

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے