محمد زکریا خان کے اشعار
پھر جوانی ہے ابھی کچھ ہے لڑکپن ان کا
دو دغا بازوں کے پھندے میں ہے جوبن ان کا
کیا جانئے کیا لطف ہے چلمن کے ادھر آج
جاتی ہے تو پھر کر نہیں آتی ہے نظر آج
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere