Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Inaam azmi's Photo'

انعام عازمی

1997 | قطر

نئی نسل کے ابھرتے ہوئے شاعروں میں شامل، غزل میں بیساختگی اور اندرونی کیفیات کا اظہار، اسلوب میں روانی

نئی نسل کے ابھرتے ہوئے شاعروں میں شامل، غزل میں بیساختگی اور اندرونی کیفیات کا اظہار، اسلوب میں روانی

انعام عازمی کے اشعار

اس نے اس طرح سے بدلہ ہے رویہ اپنا

پوچھنا پڑتا ہے ہر وقت تمہیں ہو نا دوست

مجھے پتہ ہے محبت میں کیا گزرتی ہے

سو تجھ سے عشق نہیں تجھ سے دوستی کروں گا

اندھیرے اس لیے رہتے ہیں ساتھ ساتھ مرے

یہ جانتے ہیں میں اک روز روشنی کروں گا

لوگ جیسے بھی ہوں پیروں کے تلے رکھتے ہیں

اتنا آساں نہیں ہوتا ہے زمین ہونا دوست

اب اس سے کہنا کہ اگلے حصے میں آنے والا ہے موڑ ایسا

جہاں کسی کا میں حل بنوں گا کوئی مرا مسئلہ بنے گا

Recitation

بولیے