aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

CANCEL DOWNLOAD SHER

Author : Syed Zameer Hasan

Publisher : Anjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi

Year of Publication : 2008

Language : Urdu

Categories : Language & Literature, Idioms

Sub Categories : Language

Pages : 153

ISBN No./ISSN NO : 81-7160-146-4

Contributor : Anjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi

dehli ke muhaware

About The Book

شاہ عالم ثانی کے زمانے سے بہادر شاہ ظفر تک قلعہ میں جو زبان و بیان کے سانچے تیار ہوتے رہے انہیں پر دہلی والوں نے اکتفا کیا اور وہی زبان اس زمانے میں تقلید کا نمونہ بنی ۔ دہلی ایک عالمی شہر تھا دنیا جہاں کے لوگ بسے ہوئے تھے زبان وبیان میں پوربیا اور پنجابی لہجہ بھی تھا لیکن فصیل بند شہر یوں کا کما ل یہ تھا کہ انہوں نے کسی دسری زبان کے سانچے کو قبو ل نہ کرتے ہوئے صرف قلعہ معلی کی ہی تقلید کی ۔ چنانچہ قلعہ سے باہر مومن و غالب جیسے منفر د شاعر پیدا ہوتے رہے اور قلعہ کے اندر ذوق و ظفر سے ہوتی ہوئی قلعہ کی زبان کی روایت داغ تک پہنچ جاتی ہے ۔ ان کے بعد اس زبان کے خوشہ چینوں میں منشی فیض الدین ، ناصرنذیر فراق، ڈپٹی نذیر احمد ، فرحت اللہ بیگ ، وزیر حسن ، راشد الخیر ی ، میرناصر علی ، مرزا محمود بیگ او را س کتاب کے مصنف ہیں ۔ ان کے یہا ں دہلی کی زبان وہاں کے محاروں کے ساتھ نظرآتی ہے ۔ یہ کتاب دہلی کے محاور وں پر ہے ،اسی و جہ سے کہا جاتا ہے کہ باغ و بہار میں دہلی کی محاوراتی زبان استعمال ہوئی ہے ۔ محاورہ کا زیادہ تر تعلق خواتیں سے ہوتا ہے یعنی گھر کی زبان سے نہ کہ بازار و شہر کی زبان سے ۔ محاورات میں اس زمانے کی لفظیات اور زبان کے تہذیبی و استعاراتی استعمال کی مر وجہ صورتوں کو محفوظ رکھا جاتا ہے ۔ الغرض دہلی کے محاورے سے اس زمانے کی تخلیقات سے مکمل استفادہ کیا جاسکتا ہے جس کے لیے یہ کتاب بہت ہی مفید ہے ۔

.....Read more

More From Author

Read the author's other books here.

See More

Popular And Trending Read

Find out most popular and trending Urdu books right here.

See More

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
Speak Now