aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : عبدالقادر سروری

ناشر : سب رس کتاب گھر، حیدرآباد

سن اشاعت : 1940

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : مثنوی

صفحات : 152

معاون : حیدر علی

اردو مثنوی کا ارتقاء

کتاب: تعارف

اردو مثنوی کے جو قدیم ترین نمونے دستیاب ہیں وہ حضرت بابا فرید گنج شکر اور دیگر صوفیا سے منسوب ہیں۔اس سلسلے میں قطبن اور شیخ عبدالقدوس گنگوہی کے نام بھی قابل ذکر ہیں۔حضرت گیسو دراز، شاہ میراں جی شمس العشاق اور شاہ برہان الدین جانم وغیرہ کے نام اردو مثنوی کے باب میں اہمیت کے حامل ہیں۔اسی طرح مقیمی کی"چندر بدن و مہیار"امین کی"بہرام و حسن بانو"۔ملک خشنود کی "ہشت بہشت" اور"یوسف زلیخا"نصرتی کی "علی نامہ"وجہی کی "قطب مشتری"،ابن نشاطی کی"پھول بن"،غواصی کی"سیف الملوک و بدیع الجمال"اور"طوطی نامہ"طبعی کی "بہرام و گل اندام"،میر حسن کی"سحر البیان"اورپنڈت دیا شنکر نسیم کی"گلزار نسیم"وغیرہ نہایت اہم ہیں. زیر نظر کتاب میں اردو مثنوی کی ابتدا سے لیکرترقی پسند تک مثنویوں میں پیش آنے والی تبدیلی یا ترقی کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے، مثنوی کے ارتقائی سفرمیں پیش آنے والےرجحانات و خصوصیات کا تاریخی جائزہ لیا گیا ہے چنانچہ ہر عہد کی خصوصیات اور رجحانات کو واضح اندازمیں بیان کیا گیا ہے جس سےقاری کو ہر عہد کے حالات و تقاضے اور اس عہد میں مثنوی کی خصوصیات کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے