aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : اطہر پرویز

ناشر : ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی

سن اشاعت : 2012

زبان : Urdu

موضوعات : یادداشت

صفحات : 206

ISBN نمبر /ISSN نمبر : 978-81-7587-789-4

معاون : مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی

علی گڑھ سے علی گڑھ تک

کتاب: تعارف

یہ ایک بہترین کتاب ہے جو علی گڑھ کے احوال پر مشتمل ہے ۔ اطہر پرویز مورشش میں رہ کر علی گڑھ کی یاد آنے پر اپنی یادوں کو صفحہ قرطاس پر لاکر ٹھنڈہ کرتے ہیں۔ انہیں علی گڑھ بے حد محبوب ہے اور یہاں ان کا دل اٹکا رہتا ہے۔ ان صفحات میں انہوں نے علی گڑھ میں موجود شمشاد مارکیٹ کا ذکر بڑے دلچسپ انداز میں کیا ہے، نیز علی گڑھ اور شمشاد مارکیٹ سے متلعلق اپنی یادداشتوں کو بیان کیا ہے۔ ان یادادشتوں میں ماضی کے کئی اہم کردار چلتے پھرتے دکھائی دے جاتے ہیں۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

اطہر پرویزانھوں نے ایک متنوع اور ہمہ جہت زندگی گذاری۔ ادب اطفال میں ان کی گراں قدر خدمات ہیں۔ مختلف موضوعات پر بچوں کے لئے متعدد دلچسپ کتابیں لکھیں۔ علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں تدریس کے ساتھ ساتھ تنقید و تحقیق میں فعال رہے اور کئ کتابیں تصنیف کیں۔ خاکہ نگاری اور دیگر نثری تخلیقات میں ان کا اسلوب بے حد شگفتہ، رواں اور بالکل منفرد تھا۔ ان کی کتاب ’علی گڑھ سے علی گڈھ تک‘ جو ان کے قیام علی گڑھ کی یادوں پر مشتمل بہت مشہور و مقبول ہوئ۔ 
ان کے آبا و اجدا د کا تعلق سیہوارہ، ضلع بجنور سے تھا، جو 1857 کے بعد الہ آباد میں بس گئے تھے۔ ان کے والد ایک متمول کاروباری تھے، مدھیہ پرد یش جو اس وقت سی پی کہلاتا تھا وہاں جنگلات کے ٹھیکے لیتے تھے۔ جب اطہر پرویز الہ اباد میں، انٹرمیں پڑھ رہے تھے والد کا انتقال ہوگیا اور اس کے بعد انھیں کافی پریشا نیوں کا سامنا رہا۔ باقی تعلیم انھوں نے علی گڑھ میں حاصل کی۔ 1945 میں فارسی ادبیات میں ایم اے کیا۔ صحافت کے شوق میں بمبئ گئے لیکن پانچ سال وہاں ٹریڈ یونیینوں کی سرگرمیوں میں شامل رہے، جیل گئے اور روپوش بھی رہے پھر کسی طرح الہ آباد پہنچ گئے۔
1950میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مکتبہ جامعہ سے منسلک ہوئے، بچوں کے رسالے’پیام تعلیم‘ کے مدیر رہے۔1957 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آگئے پہلے جرنل ایجوکشن سینٹر سے منسلک رہے اور بعد میں شعبہ اردو میں تقرر ہو گیا۔ دوران ملازمت کئ بار ماریشس گئے اور وہاں اردو کی تعلیم کے فروغ کے لئے بہت اہم کام انجام دئیے۔ اطہر پرویزآخری وقت تک تصنیف و تالیف میں مشغول رہے۔ ان کی بیوی، افسانہ نگار صدیقہ بیگم سیہواروی ترقی پسند افسانہ نگاروں کے حوالے سے معروف تھیں۔

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے