Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : اسعد بدایونی

ناشر : اسعد بدایونی

مقام اشاعت : علی گڑہ, انڈیا

سن اشاعت : 1986

زبان : Urdu

موضوعات : تذکرہ, تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : شاعری

صفحات : 161

معاون : جامعہ ہمدردہلی

داغ کے اہم تلامذہ
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

ہم سب جانتے ہیں کہ داغ اردو شاعری کے جگت استاد ہیں، ان کے شاگرد ہندوستان کے کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں۔ داغ کی مقبولیت میں اضافے اور ان کے رنگ سخن کی توسیع و ترویج میں جہاں ایک طرف عوامی مزاج اور اس زمانے کی گانے والیوں کا ہاتھ رہا ہے، وہیں ان کے شاگردوں کی بڑی تعداد بھی اس سلسلے میں معاون ثابت ہوئی۔ زیر نظر کتاب "داغ کے اہم تلامذہ" اسعد بدایونی کی کتاب ہے جس میں داغ کے خصوصی اور اہم شاگردوں کا ذکر کیا گیا ہے، جس میں بیخود دہلوی، بیخود بدایونی، علامہ اقبال، نوح ناروی اور سیماب اکبرابادی جیسے گیارہ بڑے شعرا شامل ہیں۔ جبکہ کتاب میں ایک عمومی فہرست بھی ہے جس میں سیکڑوں شاگردان داغ شامل ہیں۔ کتاب کے شروع میں اردو شاعری میں تلمذ کی روایت، داغ کا طریقہ اصلاح اور داغ کی اصلاحیں جیسے مضامین پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

اسعد بدایونی کا اصل نام اسعد احمد تھا۔ وہ 25 فروری1952ء کو یوپی کے معروف شہر بدایوں کے قصبہ سہسوان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام حاجی محمد تھا اور ان کے دادا کا نام حاجی عبدالرزاق تھا۔ ان کے دادا کی بدایوں کے بڑے بازار میں جوتوں کی مشہور دوکان تھی۔ اسعد بدایونی نے ابتدائی تعلیم بدایوں میں حاصل کی۔ ہائی اسکول حافظ صدیق اسلامیہ انٹر کالج سے کیا، اس کے بعد بی اے اور ایم اے کی ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 1980ء میں حاصل کی۔ یہیں سے انہوں نے پی یچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو سے منسلک رہے۔

اسعد بدایونی کے چار شعری مجموعے اور ایک کلیات شائع ہو چکی ہے، جس میں ’’دھوپ کی سرحد (1977) خیمۂ خواب1986))  جنون کنارا1992 اور نئی پرانی غزلیں  (1997)شامل ہیں۔ ’نئی پرانی غزلیں‘ نامی کتاب دیونا گری رسم الخط میں بھی شائع ہو چکی ہے۔ نثر میں بھی ان کی تین کتابیں شائع ہوئی ہیں، یعنی’نئی غزل، نئی آوازیں1987 ’’کاروان رفتہ‘‘1991ء اور ’’بیخود بدایونی: حیات اور ادبی خدمات‘‘ بھی شامل ہیں۔ آخری کتاب ان کے پی ایچ ڈی کے مقالے کا حصہ ہے۔ ان کا آخری مجموعۂ کلام’’وارئے شعر‘‘ ہے جس کو وہ مرتب کرچکے تھے، مگر اشاعت کی نوبت نہ آ سکی۔ 5 مارچ 2003ء کو علی گڑھ میں ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کاجنازہ بدایوں میں ان کے آبائی قبرستان میں لایا گیا جہاں ان کے والد کے سرہانے دفن کیا گیا۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے