aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مختصر سی کتاب جس کا نام داستان عجم ہے، مولوی سید حامد علی کی تصنیف ہے۔ اس میں عجم کے قصے بڑے دلچسپ پیرائے میں بیان کیے گئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان کا مآخذ فارسی کا شاہکار شاہنامہ فردوسی ہے۔ اس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مصنف کا خاص منشا یہ ہے کہ جھوٹے اور من گھڑت قصہ کہانیوں کے بجائے وہ قصے سنائے جائیں جن کی حیثیت تاریخی بھی ہو اور سبق آموز بھی۔ کتاب میں کل تین قصے ہیں جن میں پہلا ضحاک کا، دوسرا رستم سے متعلق ہے اور تیسرا اور آخری قصہ افراسیاب کا ہے۔ یہ قصے بھی کچھ ذیلی قصوں میں تقسیم کیے گئے ہیں جن میں ضحاک کے تو چار قصے ہیں لیکن دوسرے اور تیسرے قصوں کے تحت رستم کا تاریخی قصہ، اس کا ابتدائی زمانہ، زال کی شادی، رستم کی بہادری، اس کی فتوحات کا ذکر ہے۔ اور پھر اخیر میں افراسیاب کا دلچسپ بیان ہے۔ کتاب انتہائی دلچسپ اور معلوماتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets