aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جمیل الدین عالی اردو کے مشہور شاعر ، سفرنامہ نگار ، کالم نگار ، ادیب اور کئی مشہور ملی نغموں کے خالق تھے۔ "دنیا مرے آگے"جمیل الدین عالی کے عالمی سفرنامے کی پہلی جلد ہے۔ جس میں ایران ، عراق ، لبنان ، مصر ، دہلی ، روس ، فرانس اور برطانیہ کے سفر ہیں. اردو کے سفرناموں کے اولین دور سے متعلق یہ سفرنامہ اپنے اسٹائل ، معلومات اور تبصروں کی وجہ سے آج بھی منفرد ، زندہ اور تابندہ ہے۔ انھوں نے اپنے اس سفرنامے میں روایتی بیان سے گریز کرنے میں جو پہل کی ا س کی اتباع بعد کے بہت سے سفر نامہ نگاروں نے بھی کی ہے۔
مرزا جمیل الدین احمد نام اور عالی تخلص ہے۔یکم جنوری۱۹۲۶ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ آبائی وطن لوہارو ہے۔تقسیم ہند کے بعد آپ کراچی چلے آئے اور پاکستان گورنمنٹ کے ایک مرکزی دفتر میں ملازم ہوگئے۔۱۹۵۱ء میں سی ایس ایس کے امتحان میں کامیابی کے بعد انکم ٹیکس آفیسر مقرر ہوئے۔۱۹۷۶ء میں ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔ پاکستان رائٹرز گلڈ قائم کرنے میں آپ کا بڑا ہاتھ ہے۔ان کا پہلا تخلص مائل تھا۔ غزل کے علاوہ انھوں نے دوہے اور گیت بھی لکھے ہیں۔ معتمد اعزازی انجمن ترقی اردو پاکستان ہیں۔ عالی صاحب کئی ایوارڈ سے نوازے گئے۔ صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی(شعبہ ادب)۱۹۸۹ء اور اکادمی ادبیات پاکستان کا ’’کمال فن ایوارڈ‘‘۲۰۰۶ء میں ملا۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں : ’غزلیں ، دوہے،گیت‘، ’لاحاصل‘، ’جیوے جیوے پاکستان‘(قومی نغمے)، ’دنیا میرے آگے‘، ’تماشا مرے آگے‘،(سفرنامے)، ’نقار خانے میں‘(کالموں کا مجموعہ)، ’اے مرے دشت سخن‘، ’اک گوشۂ بساط‘(شعری مجموعے)، ’حرفے چند‘ (کتابوں پر دیپاچے، تین جلدیں)، ’انسان ‘(طویل نظم)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:179
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets