Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : تنویر احمد علوی

ناشر : غالب اکیڈمی، دہلی

سن اشاعت : 2004

زبان : Urdu

موضوعات : سوانح حیات

صفحات : 274

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

غالب کی سوانح عمری
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

غالب کے خطوط ان کی شخصیت کے ترجمان ہیں، غالب کے خطوط کی تاریخی اہمیت بھی مسلم ہے اس کے علاوہ ان میں نجی زندگی کی جھلک بھی موجود ہے۔ غالب کے خطوط معلومات کا گنجینہ ہیں۔انہوں نے خطوط کو زندگی کی حرارت بخشی،سادہ اور عام فہم زبان کا استعمال کیا جس میں بے تکلف عبارتیں ہوتیں۔ مسجع و مرصع عبارتوں سے پاک یہ خطوط ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت بھی رکھتے ہیں اور ان سے 1857ء کے ہنگامے کی تاریخ مرتب کرنے میں مدد مل سکتی ہے،ان کےخطوط سےایسا لگتا ہے جیسے کہ دو آدمی بیٹھے آپس میں گفتگو کر رہے ہوں،ان کے خطوط میں لطیف مزاح کی چاشنی ہے،ان کے خطوط کی زبان نہایت صاف،سادہ اور رواں ہے،غالب کے خطوط کی تاریخی اہمیت بھی مسلم ہے اس کے علاوہ ان میں نجی زندگی کی جھلک بھی موجود ہے۔ ان سے اس دور کی سیاسی سماجی زندگی پر روشنی پڑتی ہے۔ زیر نظرکتاب میں تنویر احمد علوی نے غالب کے خطوط کو ماخذ قرار دیتے ہوئے ان کی سوانح عمری تحریر کی ہے ،چنانچہ خطوط کے تناظر میں جہاں غالب کی زندگی کے نئے گوشے کھلتے ہیں وہیں غالب کے وہ حالات زندگی بھی موجود ہیں جو ان کی دیگر سوانحی تصانیف میں موجود ہیں۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے