جدید اردو غزل میں ایک اہم نام بیدل حیدری کا ہے۔ان کا شمار ادبی تاریخ کے معدودے چند ایسے شعرا میں کیا جاسکتا ہے جن کی زندگی ان کے شعری تفکرات کے ساتھ آگے بڑھتی رہی۔ان کی غزلیں جدید لفظیات ،کثیر الفاظ کو نئے مفاہیم میں پیش کرتی موثر ہیں۔غزل میں ان کی انفرادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔انھوں نے اپنی نظموں میں کمزور طبقہ کی نمائندگی کی ہے۔وہ بے بس لوگ جو فٹ پاتھ پر زندگی گذارتے ہیں،معاشی مسائل سے گھرے لوگ،دن بھر محنت مزدوری کرکے تھکے ہوئے لوگ وغیرہ. کے دکھ درد اور احساسات کی ترجمانی کرتی ان کی نظمیں حقیقت کی عمدہ تصویر ہیں۔زیر نظر کلیات بیدل کے شاگرد شکیل سروش نے ترتیب دی ہے ۔جس میں ان کے مجموعے "میری نظمیں "،"پشت پہ گھر"،"ان کہی"، اور "کتبے ٹھہر گئے "شامل ہیں ۔جو ان کی نظموں ، غزلوں اور ہائیکو پر مشتمل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS