aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محی الدین قادری زورکو اردو ادب میں بحیثیت محقق دنیا میں ہراول دستے کی حیثیت حاصل ہے۔ کسی کتاب کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے کیا جاتا ہے کہ اسے کس نے اور کس موضوع پر قلمبند کیا ہے۔ اس کتاب کی حیثیت بھی کچھ ایسی ہی کیوں کہ اسے خلیق انجم جیسے صف اول کے محقق نے ترتیب دیا ہے۔ اس میں زور صاحب کی زندگی کے کچھ ایسے پہلوؤں پر بھرپور روشنی پڑتی ہے جو عام اردو قارئین کی نظروں سے اوجھل رہے ہیں مثلاً اس کتاب کے مشمولات میں ڈاکٹر زور کی افسانہ نگاری، مخطوطہ شناسی اور ڈاکٹر زور مرحوم، ڈاکٹر زور کا سماجی شعور جیسے اہم موضوعات کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر اہم موضوعات بھی شامل ہیں۔ زور صاحب کی شخصیت میں دلچسپی رکھنے والے ہر قاری کو یہ کتاب بہرحال ایک بار ضرور پڑھنا چاہیے۔