aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : شاد عارفی

ایڈیٹر : مظفر حنفی

V4EBook EditionNumber : 001

ناشر : مرکز ادب، بھوپال

مقام اشاعت : بھوپال, انڈیا

سن اشاعت : 1967

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : مقالات/مضامین

صفحات : 475

معاون : گورنمنٹ اردو لائبریری، پٹنہ

نثر و غزلدستہ

مصنف: تعارف

شاد عارفی کا شمار اردو کے اہم ترین شعرا میں ہوتا ہے ، انہوں نے غزل اور ںظم دونوں ہی اصناف میں طبع آزمائی کی ۔ ان کا اصل نام احمد علی خان تھا ، شاد تخلص کرتے تھے ۔ 1900  میں لوہارو اسٹیٹ میں پیدا ہوئے ۔ شاد کے والد عارف اللہ خاں مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے افغانستان سے رامپور آئے تھے ، بعد میں رامپور ہی کو اپنا مسکن بنالیا ، شادی بھی یہیں کی ۔ لوہارو میں وہ تھانیدار کی حثیت سے رہے ، شاد کی پیدائش بھی یہیں ہوئی ۔ 1909  میں ملازمت سے سبکدوش ہوکر رامپور آگئے ۔ شاد ابھی 18 برس ہی کے تھے کہ ان کے والد کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ سے ان کے گھر میں معاشی مشکلات کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ۔ شاد کو اپنا تعلیمی سلسلہ دسویں جماعت میں ہی چھوڑنا پڑا اور چھوٹی چھوٹٰی نوکریاں کرکے خاندان کی ضرورتیں پوری کرنے لگے ۔ حالانکہ شاد نے الہ آباد یونیورسٹی سے فاصلاتی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ۔ شاد نے رامپور اور رامپور سے باہر چھوٹی چھوٹی نوکریاں کیں لیکن وہ آخری عمر تک معاشی مشکلات کا شکار رہے ۔ شاد کی ازدواجی زندگی بھی ناخوشگوار تجربات سے بھری رہی ۔

شاد ایک حساس طبیعت کے مالک تھے ۔ ان کی شاعری میں پایا جانے والا گداز خود ان کی زندگی سے بھی آیا ہے اور ان کے آس پاس بکھری ہوئی سماجی اور سیاسی ناہمواریوں سے بھی ۔ شاد کے یہاں غزل صرف عشق کے معاملات کے بیان تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس کا دائرہ بہت وسیع ہے ۔ شاد عارفی کے مکاتیب اور مضامین بھی خاصی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ان کے مکاتیب سے ان کے عہد کے ادبی و سماجی ماحول کا اندازہ ہوتا ہے 

.....مزید پڑھئے

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے