aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یوسف ناظم کا شمار اردو کے ممتاز ترین طنز ومزاح نگاروں میں ہوتا ہے ۔ ان کی پیدائش 18 نومبر 1918 کو مہاراشٹر کے ایک چھوٹے سے شہر جالنہ میں ہوئی ۔ جالنہ میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مہاراشٹر کے عثمانیہ کالج سے انٹر کیا ۔ جامعہ عثمانیہ سے اردو ادبیات میں اعلی تعلیم حاصل کی پھر حیدر آباد میں ہی مترجم کی حثیت سے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز کیا ۔ اس کے بعد وہ حیدر آباد میں ہی لیبر آفیسر کے طور پر مقرر کئے گئے اور اسی شعبے میں الگ الگ عہدوں پر اپنی خدمات انجام دیتے رہے ۔
یوسف ناظم کی ادبی زندگی کا آغاز اسکول کے زمانے میں ہی ہوگیا تھا وہ نظمیں اور غزلیں کہتے تھے لیکن دھیرے دھیرے طنز ومزاح کی طرف آگئے ۔ ’میزان‘ ’پیام‘ اور’ شگوفہ‘ جیسے رسالوں میں ان کے طنزیہ اور مزاحیہ مضامین کی مسلسل اشاعت نے بہت جلد انہیں مشہور کر دیا اور بہت دلچسپی کے ساتھ ان کی تحریریں پڑھی جانے لگیں ۔ یوسف ناظم نے مضامین بھی لکھے اور خاکے بھی ، شاعری بھی کی اور بچوں کے لئے بھی لکھا ۔ ان کی تمام تحریرں ایک بہت پروقار مزاح سے متعارف کراتی ہیں ۔
۲۳ جولائی ۲۰۰۹ کو ممبئی میں یوسف ناظم کا انتقال ہوا ۔
مزاحیہ مضامین کے مجموعے : کیف وکم ، فٹ نوٹ ، دیواریے ، زیر غور ، فقط ، البتہ ، بالکلیات ، فی الحال ، فی الفور ، فی الحقیقت ، فی زمانہ ، فی البدیہ ، من جملہ ، ورنہ ، وغیرہ
خاکے :
سائے ہمسائے ، ذکر خیر ، علیک سلیک
ادب اطفال : پلک نہ مارو ، الف سے ی تک ، مرغی کی چار ٹانگیں ، گاندھی جی ساؤتھ افریقہ میں ، بکرے کی تعریف
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets