ظفر تاباں کے اشعار
کہتے ہیں عشق کا انجام برا ہوتا ہے
اب تو کچھ بھی ہو محبت کا نبھانا ہے ہمیں
خلش عشق سے بچپن ہے دل ایک طرف
اس پہ یارب غم ہستی بھی اٹھانا ہے ہمیں
یاد میں تیری دو عالم کو بھلانا ہے ہمیں
عمر بھر اب کہیں آنا ہے نہ جانا ہے ہمیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب بھی خدا پرست ہے دیر و حرم کی قید میں
ہائے نگاہ نارسا ہائے مذاق ناتمام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوبی و شان دلبری غمزہ و ناز ہی نہیں
حسن میں وہ ادا بھی ہے جس کا نہیں ہے کوئی کام
طائر خستہ بال کو دام بھی کنج آشیاں
مرغ چمن نورد کو گوشۂ آشیاں بھی دام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ