آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے
آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے
آج کی رات نہیں شکوے شکایت کے لئے
آج ہر لمحہ ہر اک پل ہے محبت کے لئے
ریشمی سیج ہے مہکی ہوئی تنہائی ہے
آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے
ہر گنہ آج مقدس ہے فرشتوں کی طرح
کانپتے ہاتھوں کو مل جانے دو رشتوں کی طرح
آج ملنے میں نہ الجھن ہے نہ رسوائی ہے
آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے
اپنی زلفیں مرے شانے پہ بکھر جانے دو
اس حسیں رات کو کچھ اور نکھر جانے دو
صبح نے آج نہ آنے کی قسم کھائی ہے
آج کی رات مرادوں کی برات آئی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 298)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.