کیوں مرے ساتھ ہی اکثر یہ ہوا کرتا ہے
کیوں مرے ساتھ ہی اکثر یہ ہوا کرتا ہے
میں جسے چاہوں اسے وقت جدا کرتا ہے
مر بھی جاتا ہے تو دیتا ہے جہاں کو ریشم
جال اطراف وہ اپنے ہی بنا کرتا ہے
اس کی آنکھوں سے برستی ہے سدا ہی ریشم
کس کی یادوں میں شب و روز گھلا کرتا ہے
ختم ہوتی ہیں وہاں اپنی نگاہوں کی حدیں
کہیں سورج بھی پہاڑی میں ڈھلا کرتا ہے
آ ہی جاتے ہیں وداعی پہ دلہن کی آنسو
کس کے روکے سے یہ سیلاب رکا کرتا ہے
ورنہ موجیں لب ساحل بھی ڈبوتیں ساحل
مرے جینے کی کوئی ہے جو دعا کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.