کیوں مرے ساتھ ہی اکثر یہ ہوا کرتا ہے

عظیم الدین ساحل کلم نوری

کیوں مرے ساتھ ہی اکثر یہ ہوا کرتا ہے

عظیم الدین ساحل کلم نوری

MORE BYعظیم الدین ساحل کلم نوری

    کیوں مرے ساتھ ہی اکثر یہ ہوا کرتا ہے

    میں جسے چاہوں اسے وقت جدا کرتا ہے

    مر بھی جاتا ہے تو دیتا ہے جہاں کو ریشم

    جال اطراف وہ اپنے ہی بنا کرتا ہے

    اس کی آنکھوں سے برستی ہے سدا ہی ریشم

    کس کی یادوں میں شب و روز گھلا کرتا ہے

    ختم ہوتی ہیں وہاں اپنی نگاہوں کی حدیں

    کہیں سورج بھی پہاڑی میں ڈھلا کرتا ہے

    آ ہی جاتے ہیں وداعی پہ دلہن کی آنسو

    کس کے روکے سے یہ سیلاب رکا کرتا ہے

    ورنہ موجیں لب ساحل بھی ڈبوتیں ساحل

    مرے جینے کی کوئی ہے جو دعا کرتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے