اب نقاب رخ زیبا نہیں دیکھا جاتا
اب نقاب رخ زیبا نہیں دیکھا جاتا
چاند ہم سے پس پردہ نہیں دیکھا جاتا
اب تو للہ الٹ دو رخ روشن سے نقاب
ہم سے محفل میں اندھیرا نہیں دیکھا جاتا
ان کے حصے کے جو غم ہیں مجھے دے دے یارب
ان کا اترا ہوا چہرہ نہیں دیکھا جاتا
ہائے ان نرگسی آنکھوں میں چھلکتے آنسو
کیسے دیکھوں یہ نظارہ نہیں دیکھا جاتا
دیکھنے کی بھی تمنا ہے ان آنکھوں کو مگر
سامنے آئیں تو جلوہ نہیں دیکھا جاتا
تم ملو غیر سے اور وہ تمہیں ہنس کر دیکھے
کیسا پتھر ہو کلیجہ نہیں دیکھا جاتا
اب تمہیں موت ہی آ جائے تو بہتر کاملؔ
ہم سے یہ حال تمہارا نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.