Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی سے آ گئیں نام خدا ہیں شوخیاں کیا کیا

ظہیرؔ دہلوی

ابھی سے آ گئیں نام خدا ہیں شوخیاں کیا کیا

ظہیرؔ دہلوی

MORE BYظہیرؔ دہلوی

    ابھی سے آ گئیں نام خدا ہیں شوخیاں کیا کیا

    مری تقدیر بن بن کر بدلتی ہے زباں کیا کیا

    مجھے گردش میں رکھتی ہے نگاہ دلستاں کیا کیا

    مری قسمت دکھاتی ہے مجھے نیرنگیاں کیا کیا

    نگاہوں میں حیا ہے اور حیا میں ہے نہاں کیا کیا

    طبیعت میں بسی ہیں خیر سے رنگینیاں کیا کیا

    فقط اک سادگی پر شوخیوں کے ہیں گماں کیا کیا

    ادائے خامشی میں بھر دیا رنگ بیاں کیا کیا

    دل خوں گشتہ حسرت نے کیا کچھ گل کھلائے ہیں

    بہار آگیں ہے کچھ اب کی برس فصل خزاں کیا کیا

    نگاہیں بدگمانی سے کہاں جا جا کے لڑتی ہیں

    مری آنکھوں میں ہیں دشمن کی بزم آرائیاں کیا کیا

    تصور میں وصال یار کے سامان ہوتے ہیں

    ہمیں بھی یاد ہیں حسرت کی بزم آرائیاں کیا کیا

    ابھی سے بن گئی مشکل ابھی تو دور ہے منزل

    مجھے رسوا کریں گی دیکھیے بیتابیاں کیا کیا

    وہ جتنے دور کھنچتے ہیں تعلق اور بڑھتا ہے

    نظر سے وہ جو پنہاں ہیں تو دل میں ہیں عیاں کیا کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے