عدو کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں
عدو کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں
زباں پہ آج کوئی حرف انتقام نہیں
در و دریچہ کے داغ و چراغ اپنی جگہ
مجھے جلا کے نہ گزری تو شام شام نہیں
چلو ٹھہر نہیں سکتے گزر تو سکتے ہو
کہیں کہیں سے شکستہ ہے دل تمام نہیں
جسے پکارتے پھرتے ہیں کو بہ کو ہم لوگ
وہ ایک عہد تمنا ہے صرف نام نہیں
یہ خاکدان تعلق ہے پیش و پس میں نہ جا
حصول آتش و آب و ہوا مدام نہیں
کئی بجھے ہوئے سینوں کو آگ ہے درکار
زباں پہ نام تمہارا برائے نام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.