انداز کسی کا ہے صدا اور کسی کی
دلچسپ معلومات
’’کتاب نما‘‘ (جون 2009)
انداز کسی کا ہے صدا اور کسی کی
ہے چوٹ کوئی اور دوا اور کسی کی
تبدیل شدہ شخص نظر آنے لگا وہ
تیور میں سجا کر کے ادا اور کسی کی
اک شوخ سے سیراب نظر ہونے لگی ہے
قابض ہے مگر دل پہ حیا اور کسی کی
رہتا تھا گریزاں جو سدا میری وفا سے
ڈھونڈے ہے وہی آج وفا اور کسی کی
خاموش فضا تھامے رہا وہ مرے حق میں
میں لے کے چلا آیا دعا اور کسی کی
طوفاں میں چمن اپنے پریشاں تو بہت تھا
آسودہ نہیں پا کے صبا اور کسی کی
لکھا ہی نہیں جرم مرے نام کے آگے
ہوں پا کے بہت خوش میں سزا اور کسی کی
ہے خوب درخشاں سا نئے شہر میں آ کر
چپکا کے بدن پر وہ ضیا اور کسی کی
اے ساہنیؔ کیوں ایسا ہوا مجھ کو بتانا
روشن ہے ترے گھر میں فضا اور کسی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.