Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

اکبر الہ آبادی

اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

    ان کو ہم قصۂ غم اپنا سنا ہی نہ سکے

    ذہن میرا وہ قیامت کہ دو عالم پہ محیط

    آپ ایسے کہ مرے ذہن میں آ ہی نہ سکے

    دیکھ لیتے جو انہیں تو مجھے رکھتے معذور

    شیخ صاحب مگر اس بزم میں جا ہی نہ سکے

    عقل مہنگی ہے بہت عشق خلاف تہذیب

    دل کو اس عہد میں ہم کام میں لا ہی نہ سکے

    ہم تو خود چاہتے تھے چین سے بیٹھیں کوئی دم

    آپ کی یاد مگر دل سے بھلا ہی نہ سکے

    عشق کامل ہے اسی کا کہ پتنگوں کی طرح

    تاب نظارۂ معشوق کی لا ہی نہ سکے

    دام ہستی کی بھی ترکیب عجب رکھی ہے

    جو پھنسے اس میں وہ پھر جان بچا ہی نہ سکے

    مظہر جلوۂ جاناں ہے ہر اک شے اکبرؔ

    بے ادب آنکھ کسی سمت اٹھا ہی نہ سکے

    ایسی منطق سے تو دیوانگی بہتر اکبرؔ

    کہ جو خالق کی طرف دل کو جھکا ہی نہ سکے

    مأخذ:

    kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 87)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے