بدلی سی اپنی آنکھوں میں چھائی ہوئی سی ہے
بدلی سی اپنی آنکھوں میں چھائی ہوئی سی ہے
بھولی ہوئی سی یاد پھر آئی ہوئی سی ہے
مت ہاتھ رکھ سلگتے کلیجے پہ ہم نشیں
یہ آگ دیکھنے میں بجھائی ہوئی سی ہے
لیتا ہوں سانس بھی تو بھٹکتا ہے تن بدن
رگ رگ میں ایک نوک سمائی ہوئی سی ہے
بے ساختہ کہے ہے جو دیکھے ہے زخم دل
یہ چوٹ تو انہیں کی لگائی ہوئی سی ہے
مدت ہوئی جلائی گئی شاخ آشیاں
اب تک اسی طرح سے جلائی ہوئی سی ہے
جو ان کی بات ہے وہی میری غزل کی بات
لیکن ذرا یہ بات بنائی ہوئی سی ہے
چھیڑی غزل جو تم نے تو ایسا لگا کلیمؔ
خوشبو کسی کی زلف کی آئی ہوئی سی ہے
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 205)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.