Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اے فلک نشاط دل کا انتقام ہو چکا

ثاقب لکھنوی

بس اے فلک نشاط دل کا انتقام ہو چکا

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    بس اے فلک نشاط دل کا انتقام ہو چکا

    ہنسا تھا جس قدر کبھی زیادہ اس سے رو چکا

    نہ ذکر انبساط کر کہ دور عیش ہو چکا

    خوشی کی فکر کس لیے وہ دل کہاں جو کھو چکا

    یہ خندۂ طرب نما مبارک اہل دہر کو

    بہت زمانہ ہو گیا کہ میں ہنسی کو رو چکا

    وفا جو زندگی میں تھی وہی ہے بعد مرگ بھی

    یہ امتحان رہ گیا وہ امتحان ہو چکا

    نہ دم لے اے سرشک غم تجھے قسم ہے عشق کی

    فلک کو چھوڑتا ہے کیوں اگر مجھے ڈبو چکا

    رہے وہ دل میں مدتوں مگر سنبھل سکا نہ میں

    مزاج حسن و عشق کو بہت دنوں سمو چکا

    یہ آشیانۂ ستم چمن میں ہو تو خوب ہے

    یہ جی میں ہے کہ لے اڑوں قفس تو میرا ہو چکا

    خبر نہیں یہ جاگنا ہے زیست تک کہ بعد بھی

    جو ساتھ دل رہا یہی تو میں لحد میں سو چکا

    نکل کے راہ عشق سے کسی طرف چلوں تو کیا

    کہاں سے لاؤں جان و دل یہ دے چکا وہ کھو چکا

    یہ تو نہیں کہ وعدۂ وفا کو روندتا پھرے

    یہ میں ہوں سرفروش دل جو کہہ دیا وہ ہو چکا

    یہ ثاقبؔ ایک سلک ہے خزانہ ہائے راز کی

    گہر وہ شاہوار ہیں جنہیں میں یوں پرو چکا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے