Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزم تنہائی میں عکس شعلہ پیکر تھا کوئی

احترام اسلام

بزم تنہائی میں عکس شعلہ پیکر تھا کوئی

احترام اسلام

MORE BYاحترام اسلام

    بزم تنہائی میں عکس شعلہ پیکر تھا کوئی

    یا ہمارے سامنے یادوں کا لشکر تھا کوئی

    قربتوں کے گھاٹ پر سوکھی ندی ثابت ہوا

    فاصلوں کے دشت میں گہرا سمندر تھا کوئی

    اس کی ساری التجائیں حکم ٹھہرائی گئیں

    جس گھڑی دیکھا گیا جامے سے باہر تھا کوئی

    دیوتا ہے اب وہی مندر کے آسن پر جما

    ٹھوکریں کھاتا ہوا رستے کا پتھر تھا کوئی

    اس کی خواہش تھی کہ سطح آب پر چل کر دکھائے

    کیا مقدر تھا کہ دریا کا مقدر تھا کوئی

    کرب اپنے بونے‌ پن کا جھیلتا ہوں آج تک

    سوچ ابھری تھی بجھی میرے برابر تھا کوئی

    سامنے اس کے اگر سورج نہیں تھا احترامؔ

    پانی پانی آخرش کیوں شعلہ پیکر تھا کوئی

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 544)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے