Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چل دیا وہ دیکھ کر پہلو مری تقصیر کا

عدیم ہاشمی

چل دیا وہ دیکھ کر پہلو مری تقصیر کا

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    چل دیا وہ دیکھ کر پہلو مری تقصیر کا

    دوسرا رخ اس نے دیکھا ہی نہیں تصویر کا

    باقی سارے خط پہ دھبے آنسوؤں کے رہ گئے

    ایک ہی جملہ پڑھا میں نے تری تحریر کا

    تو نے کیسے لفظ ہونٹوں کی کماں میں کس لیے

    اتنا گہرا گھاؤ تو ہوتا نہیں ہے تیر کا

    عذر باقی چال میں ہے قید گو باقی نہیں

    پاؤں عادی ہو گیا ہے اس قدر زنجیر کا

    آ گئی کشتی بھٹک کر آب سے سوئے سراب

    بھر گیا ریگ رواں سے جال ماہی گیر کا

    بات چھوٹی تو نہیں تجھ سے بچھڑنے کی ہے بات

    فیصلہ تسلیم کر لوں کس طرح تقدیر کا

    یار لوگوں نے اسے کتبہ بنا ڈالا عدیمؔ

    آخری پتھر بچا جو عمر کی تعمیر کا

    دوستوں سے بھی تعلق بن گیا ہے وہ عدیمؔ

    جو تعلق ہے کسی شمشیر سے شمشیر کا

    زہر کی آنکھوں میں روشن صورتیں دو ہیں عدیمؔ

    شکل اک سقراط کی اور ایک چہرہ ہیر کا

    مأخذ:

    Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 94)

    • مصنف: Adeem Hashmi
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Rumail House of Publications
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے