Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دم بھر بھی جو ہو جائے ملاقات بہت ہے

ریاض حسن خاں خیال

دم بھر بھی جو ہو جائے ملاقات بہت ہے

ریاض حسن خاں خیال

MORE BYریاض حسن خاں خیال

    دم بھر بھی جو ہو جائے ملاقات بہت ہے

    دو باتیں بھی وہ کر لیں تو یہ بات بہت ہے

    لطف آج کل آتا ہے سوا بادہ کشی کا

    مطبوع مجھے اس لئے برسات بہت ہے

    دن بھر تو جدائی میں تڑپتے ہوئے گزرا

    جاتے ہو کہاں ٹھہرو ابھی رات بہت ہے

    کیوں بو الہوسوں میں وہ مجھے گنتے ہیں یا رب

    عشق اور ہوس میں تو منافات بہت ہے

    دو گھونٹ بھی ہے غم کے غلط کرنے کو کافی

    تھوڑی سی بھی ساقی کی مدارات بہت ہے

    اے دل انہیں ڈر ہے کہیں بدنام نہ ہو جائیں

    یہ چوری چھپے کی بھی ملاقات بہت ہے

    ناصح تری بک بک سے تو سر پھر گیا اپنا

    مہمل یہ بہت ہے یہ خرابات بہت ہے

    روشن ہوئے چودہ طبق اک جام سے تیرے

    احسان تیرا پیر خرابات بہت ہے

    دل لے کے مرا جی وہ بڑھاتے ہیں یہ کہہ کر

    ہو دل سے تو تھوڑی سی بھی سوغات بہت ہے

    مجھ مست کو کیا سلطنت جم کی تمنا

    خدمت تری اے پیر خرابات بہت ہے

    رہتا ہے خیالؔ آپ کا ہر وقت ثنا خواں

    ایمان کی ہے بات خوش اوقات بہت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے