Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیرینہ خواہشوں سے سجایا گیا مجھے

احمد ظفر

دیرینہ خواہشوں سے سجایا گیا مجھے

احمد ظفر

MORE BYاحمد ظفر

    دیرینہ خواہشوں سے سجایا گیا مجھے

    مقتل میں کس فریب سے لایا گیا مجھے

    بار ثمر سے شاخ شجر جھک گئی تو کیا

    میں بے ثمر تھا پھر بھی جھکایا گیا مجھے

    سیارۂ زمیں ہے کہاں سوچتا ہوں میں

    پاتال میں فلک سے گرایا گیا مجھے

    میں نقش ہجر یار ہوں شب کی فصیل پر

    جلتا ہوا چراغ بنایا گیا مجھے

    لائے ہیں ریزہ ریزہ کسی آئنے کے پاس

    میرا ہی جسم جیسے دکھایا گیا مجھے

    پتھر میں جب گلاب مہکتے دکھا دئے

    یہ معجزہ نہیں ہے بتایا گیا مجھے

    چشموں کے پاس ہو کے بھی پیاسا ہوں میں ظفرؔ

    ریگ رواں کا رقص دکھایا گیا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے