Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھا رہی ہے جہاں دھوپ اب اثر اپنا

محسن زیدی

دکھا رہی ہے جہاں دھوپ اب اثر اپنا

محسن زیدی

MORE BYمحسن زیدی

    دکھا رہی ہے جہاں دھوپ اب اثر اپنا

    بکھیرتا تھا وہیں سایہ اک شجر اپنا

    پھلوں کا اب کے بھی پہلے سے ہو گیا سودا

    درخت چھو نہ سکیں گے کوئی ثمر اپنا

    بہت ہی تیز تھا خنجر ہوا کے ہاتھوں میں

    بچا سکا کوئی طائر نہ بال و پر اپنا

    کبھی جو سامنے آیا تو چھپ گیا ہوں کبھی

    یہ ایک کھیل رہا خود سے عمر بھر اپنا

    ابھی تو باقی ہیں منزل کی ٹھوکریں کچھ اور

    یہیں پہ ختم نہیں ہے ابھی سفر اپنا

    یہ کون شمع لئے پیش پیش چلتا رہا

    دکھائی بھی نہ دیا کون تھا خضر اپنا

    نظام جبر کی وہ کر رہا ہے پھر توسیع

    بڑھا رہا ہے وہ پھر حلقۂ اثر اپنا

    کوئی نہیں ہے جو شمشیر چھین لے اس سے

    چھپائے پھرتا ہے ہر ایک شخص سر اپنا

    کسی پہ کھلتا بھی کیا اپنا کرب‌ غم محسنؔ

    نہ کوئی مرثیہ خواں تھا نہ نوحہ گر اپنا

    مأخذ:

    Mata-e-Aakhir-e-Shab (Pg. 65)

    • مصنف: Mohsin Zaidi
      • اشاعت: 1990
      • ناشر: Urdu Acadamy Delhi
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے