Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

عباس دانا

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

عباس دانا

MORE BYعباس دانا

    دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

    اب ترے شہر سے ہجرت بھی نہیں کر سکتے

    آخری وقت میں جینے کا سہارا ہے یہی

    تیری یادوں سے بغاوت بھی نہیں کر سکتے

    جھوٹ بولے تو جہاں نے ہمیں فن کاری کہا

    اب تو سچ کہنے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے

    اس نئے دور نے ماں باپ کا حق چھین لیا

    اپنے بچوں کو نصیحت بھی نہیں کر سکتے

    ہم اجالوں کے پیمبر تو نہیں ہیں لیکن

    کیا چراغوں کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے

    قدر انسان کی گھٹ گھٹ کے یہاں تک پہنچی

    اب تو قیمت میں رعایت بھی نہیں کر سکتے

    فن کی تعظیم میں مر جاؤ گے بھوکے داناؔ

    تم تو غزلوں کی تجارت بھی نہیں کر سکتے

    مأخذ:

    Fanoos (Pg. 62)

    • مصنف: Abbas Dana
      • اشاعت: 1993
      • ناشر: Shahid Book Depot Stedum Road Noor Nagar Rakhyal Ahmdabad
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے