Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن ہوا کٹ کر گرا میں روشنی کی دھار سے

احمد ظفر

دن ہوا کٹ کر گرا میں روشنی کی دھار سے

احمد ظفر

MORE BYاحمد ظفر

    دن ہوا کٹ کر گرا میں روشنی کی دھار سے

    خلق نے دیکھے لہو میں رات کے انوار سے

    اڑ گیا کالا کبوتر مڑ گئی خوابوں کی رو

    سایۂ دیوار نے کیا کہہ دیا دیوار سے

    جب سے دل اندھا ہوا آنکھیں کھلی رکھتا ہوں میں

    اس پہ مرتا بھی ہوں غافل بھی نہیں گھر بار سے

    خاک پر اڑتی بکھرتی پرزہ پرزہ آرزو

    یاد ہے یہ کچھ ہوا کی آخری یلغار سے

    اب تو بارش ہو ہی جانی چاہئے اس نے کہا

    تاکہ بوجھ اترے پرانی گرد کا اشجار سے

    عشق تو اب شعر کہنے کا بہانہ رہ گیا

    حرف کو رکھتا ہوں روشن شعلۂ افکار سے

    شہر کے نقشے سے میں مٹ بھی چکا کب کا ظفرؔ

    چار سو لیکن چمکتے ہیں مرے آثار سے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 333)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے