دنیا اپنی موت جلد از جلد مر جانے کو ہے
دنیا اپنی موت جلد از جلد مر جانے کو ہے
اب یہ ڈھانچہ ایسا لگتا ہے بکھر جانے کو ہے
عین اس دم نیشتر لے آتی ہیں یادیں تری
زخم تنہائی کا لگتا ہے کہ بھر جانے کو ہے
جانے والے اور کچھ دن سوگ کرنا ہے ترا
ذہن و دل سے پھر یہ نشہ بھی اتر جانے کو ہے
وقت رخصت بد گمانی تیری ایسا گھاؤ تھی
رفتہ رفتہ اب جو اپنا کام کر جانے کو ہے
ہم حقیقت آشنا لوگوں سے کم ملتے ہیں لوگ
ان کو سمجھاؤ یہ شیرازہ بکھر جانے کو ہے
رت ہوا بدلے گی سب گل شاخ پر مر جائیں گے
اب یہ موسم خوشبوؤں کا پر کتر جانے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.