Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا میں یہی چور بناتا ہے عسس کو

مرزا مسیتابیگ منتہی

دنیا میں یہی چور بناتا ہے عسس کو

مرزا مسیتابیگ منتہی

MORE BYمرزا مسیتابیگ منتہی

    دنیا میں یہی چور بناتا ہے عسس کو

    اللہ کرے قطع کہیں دست ہوس کو

    دل دیتا ہوں میں قامت‌ دل دار کو اپنا

    لٹکاتا ہوں میں نخل محبت میں قفس کو

    جیسا کہ یہ دل دام محبت میں پھنسا ہے

    کم دیکھتا ہوں مرغ گرفتار قفس کو

    نکلے ہیں خط و خال لب یار کے نزدیک

    اللہ نے دیا شہد و شکر مور و مگس کو

    دوڑاتی ہے یہ روح مری جسم کو ہر سو

    اسوار اڑاتا ہے زمانے میں فرس کو

    زخم دل شیدا ہوا اچھا نہ مسیحا

    خیاط ازل سل نہ سکا چاک قفس کو

    رہتے تھے ہم آغوش جوانی میں بتوں سے

    اس پیری کے آتے ہی ترسنے لگے مس کو

    کب پیچ سے اس رشتۂ الفت کے چھٹوں گا

    توڑوں گا نہ جب تک کہ میں اس تار نفس کو

    بیماری الفت سے جو میں بچ گیا ناصح

    ٹل جاؤں گا اب کی کہیں دو چار برس کو

    دامن کا نشاں ہے نہ گریباں کا پتا ہے

    اے دست جنوں مانتا ہوں میں ترے بس کو

    صیاد جو دیکھے مجھے الفت کی نظر سے

    گلزار سے بہتر کہیں سمجھوں میں قفس کو

    اے دل کبھی کہنے کا نہیں راز محبت

    اس دشت میں دوڑا نہ طبیعت کے فرس کو

    دل دیتا ہے اس طفل پری زاد کو ناداں

    کیوں منتہیؔ شعلے سے بھڑاتا ہے تو خس کو

    مأخذ:

    Deewan-e-MuntahiáKaristan-e-Fasahatâ (Pg. e-144 p-141)

    • مصنف: مرزا مسیتابیگ منتہی
      • اشاعت: 1895
      • ناشر: مطبع یوسفی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے