دیکھو ابھی لہو کی اک دھار چل رہی ہے
دیکھو ابھی لہو کی اک دھار چل رہی ہے
بازو کٹے ہیں پھر بھی تلوار چل رہی ہے
تہذیب نے یہ کیسا مخبر لگا رکھا ہے
ہر لمحہ ساتھ گھر کی دیوار چل رہی ہے
کچھ تو مری اداسی ہنگامہ بھی کیا کر
تو آج ساتھ میرے بازار چل رہی ہے
تم ساتھ ہو تو کیسا چپکا پڑا ہے دریا
اور یہ ہوا بھی کیسی ہموار چل رہی ہے
کر لو عیادت اس کی تم بھی تو فرحتؔ احساس
دنیا بہت دنوں سے بیمار چل رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.