فرشتے بھی پہنچ سکتے نہیں وہ ہے مکاں اپنا
فرشتے بھی پہنچ سکتے نہیں وہ ہے مکاں اپنا
ٹھکانا ڈھونڈے دور زمیں و آسماں اپنا
خدا جبار ہے ہر بندہ بھی مجبور و تابع ہے
دو عالم میں نظر آیا نہ کوئی مہرباں اپنا
نگاہ مضطرب پھر ڈھونڈتی ہے کس کو ہر شے میں
زمین اپنی عزیز اپنے خدائے دو جہاں اپنا
گزرنے کو تو گزرے جا رہے ہیں راہ ہستی سے
مگر ہے کارواں اپنا نہ میر کارواں اپنا
نہ وہ پرواز کی قوت نہ وہ دل کی امنگ اب ہے
ہوئی مدت چمن چھوٹے قفس ہے آشیاں اپنا
پہیلی خود تھی ہستی عشق نے کچھ اور الجھائی
کوئی اے سحرؔ کیا سمجھے نہیں میں رازداں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.