گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

الیاس عشقی

گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

الیاس عشقی

MORE BYالیاس عشقی

    گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

    پھر بھی جلوس دار چلا تو ساتھ ہم اس کے ہو لیں گے

    وقت آیا تو خون سے اپنے داغ ندامت دھو لیں گے

    سایۂ زلف میں جاگنے والے سایۂ دار میں سو لیں گے

    کون سے ساحل پر یہ سفینے اپنا لنگر کھولیں گے

    رخ پہ ہوا کے ہو لیں گے تو دریا دریا ڈولیں گے

    جن ملاحوں کو طوفاں سے تند ہوا نے پار کیا

    کیا اب ساحل پر آ کر وہ اپنی ناؤ ڈبو لیں گے

    جب بھی دشت وفا میں رقص آبلہ پا یاں ہووے گا

    اہل وفا اس سے پہلے ہی راہ میں کانٹے بو لیں گے

    لفظوں سے احساس کا رشتہ جس لمحے تک قائم ہے

    سچے سمجھو یا جھوٹے کچھ موتی ہم بھی پرو لیں گے

    نفسا نفسی کے عالم میں کون کسی کا ہاتھ بٹائے

    اپنا اپنا بوجھ ہے عشقیؔ فرداً فرداً ڈھو لیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 370)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے