Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غضب ہے دور دورہ اب زمانے میں جہالت کا

باصر ٹونکی

غضب ہے دور دورہ اب زمانے میں جہالت کا

باصر ٹونکی

MORE BYباصر ٹونکی

    غضب ہے دور دورہ اب زمانے میں جہالت کا

    سبق سیکھا نہیں جاتا بزرگوں کی نصیحت کا

    نسب انسان کا کیا ہے اگر عادت نہ ہو اچھی

    شریف انساں وہی ہے جس میں جوہر ہو شرافت کا

    غرض کیا ہے مری تقدیر کو پوچھے جو یہ مجھ سے

    طلب گار آبرو کا ہے یہاں تو یا ذلالت کا

    اک ارماں کم ہوا جب ایک دشمن کم ہوا میرا

    سبق تو نے دیا اے بے امیدی مجھ کو راحت کا

    سخی دنیا میں اب ایسا نہیں جیسا کہ حاتم تھا

    یوں چرچا ہوتا آیا ہے بہت اس کی سخاوت کا

    ہوئے آلات جنگ کے اس قدر ایجاد دنیا میں

    زمانے میں نہیں ہے دور دورہ اب شجاعت کا

    ادب کی محفلیں آباد ہیں دم سے ہمارے ہی

    ہمارا باغ ہے اردو ادب باصرؔ فصاحت کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے