Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر تو لٹتا ہے مگر ہم کو مٹانے والے

عابد جعفری

گھر تو لٹتا ہے مگر ہم کو مٹانے والے

عابد جعفری

MORE BYعابد جعفری

    گھر تو لٹتا ہے مگر ہم کو مٹانے والے

    کون سے دیس سے لائیں گے زمانے والے

    دھوپ بخشی ہے تو پھر سایۂ دیوار بھی دے

    لوگ سورج کو ہیں معبود بنانے والے

    دل کو آمادۂ تجدید وفا کیسے کروں

    رس رہے ہیں ابھی ناسور پرانے والے

    یوں تو ملتے ہیں ہر اک جسم پہ بے داغ لباس

    اٹھ گئے دل پہ مگر داغ اٹھانے والے

    گھر میں گھر کی کوئی صورت تو نکالیں عابدؔ

    آنے والے ہیں کبھی کے نہیں آنے والے

    مأخذ:

    سپنے جاگتی آنکھوں کے (Pg. 64)

    • مصنف: عابد جعفری
      • ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف تھرڈ ورلڈ آرٹ اینڈ لٹریچر، برطانیہ
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے