Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غنود عالم امکان میں کہاں ہو جاؤں

اسامہ امیر

غنود عالم امکان میں کہاں ہو جاؤں

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    غنود عالم امکان میں کہاں ہو جاؤں

    جہاں سے حکم ملا ہے میاں وہاں ہو جاؤں

    مرے وجود کو ترتیب سے رکھا ہوا ہے

    میں اس لباس سے نکلوں تو رائیگاں ہو جاؤں

    شکستہ خواب کی دیوار پر رکھا ہوا تو

    اگر چراغ سمجھ لو تو بد گماں ہو جاؤں

    سکوت ایک طرف شور اک طرف رکھ کے

    لکیر کھینچ کے دونوں کے درمیاں ہو جاؤں

    اگر خدا نے مجھے اختیار سونپ دیا

    زمین خود پہ لپیٹوں اور آسماں ہو جاؤں

    تمام روشنی سانچے میں قید کرتے وقت

    میں اتنا تیز سا چمکوں کہ شمع داں ہو جاؤں

    عجب جنون نے صفحے پہ آ لیا ہے مجھے

    فسانہ لکھتے ہوئے خود کہانیاں ہو جاؤں

    ہم ایک ساتھ جلیں آگ میں مگر یوں ہو

    کہ تم تو ویسے رہو اور میں دھواں ہو جاؤں

    میں ویسے شعر ہوں وہ بھی دقیق لفظوں کا

    کیا تیرے واسطے سادہ بیانیاں ہو جاؤں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے