Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے ہماری روح شبنم روئے دلبر آفتاب

شاہ  اکبر داناپوری

ہے ہماری روح شبنم روئے دلبر آفتاب

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہے ہماری روح شبنم روئے دلبر آفتاب

    کھینچ لے گا اس کو جب نکلا چمک کر آفتاب

    آپ کا نقش کف پا کر نہ دے محشر بپا

    اس کو دیکھا اور اتر آیا زمین پر آفتاب

    ہے کسی پردہ نشیں کی بے شک اس کو جستجو

    کچھ تو باعث ہے جو یوں پھرتا ہے گھر گھر آفتاب

    جلوہ گاہ یار کا عالم نظر آیا کچھ اور

    کھو گیا ہے مل کے ذروں میں یہاں پر آفتاب

    میرا داغ ہجر بھی تو ہوگا آخر میرے ساتھ

    دیکھنا ہے حشر میں نکلے گا کیونکر آفتاب

    نقش پا نے آپ کے دونوں کو بے خود کر دیا

    ماہ نو گردش میں ہے کھاتا ہے چکر آفتاب

    یہ تری خاک قدم کا ذرہ ہے معلوم ہے

    ہو گیا چرخ چہارم پر پہنچ کر آفتاب

    آسماں کے سبز پردے میں کوئی معشوق ہے

    سر کا زیور چاند ہے گردن کا زیور آفتاب

    حسن کی گرمی بڑھی رخ پر جوانی کی ہے دھوپ

    دن چڑھا آنے لگا ہے منہ کے اوپر آفتاب

    یہ ہے شان بو ترابی یہ ہے فیض لم یزل

    کر دیا ہے جس نے ہر ذرہ کو اکبرؔ آفتاب

    مأخذ:

    تجلیات عشق (Pg. 111)

    • مصنف: شاہ اکبر داناپوری
      • ناشر: مطبع شوکت شاہجہانی، آگرہ
      • سن اشاعت: 1896

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے