Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے زخم سبھی کو دکھا نہیں سکتے

احمد عادل

ہم اپنے زخم سبھی کو دکھا نہیں سکتے

احمد عادل

MORE BYاحمد عادل

    ہم اپنے زخم سبھی کو دکھا نہیں سکتے

    جو شکوہ تم سے ہے سب کو سنا نہیں سکتے

    مرے خیال کی گہرائی کو ذرا سمجھو

    کہ صرف لفظ تو مطلب بتا نہیں سکتے

    ملال یہ ہے کہ ساقی تو بن گئے صاحب

    شراب ہاتھ میں ہے اور پلا نہیں سکتے

    عجب ہے پھول کی فطرت اسے مسل کر تم

    مہکتے ہاتھوں کی خوشبو چھپا نہیں سکتے

    لکھا گیا جو مقدر میں حرف آخر ہے

    تم اپنی مرضی سے اس کو مٹا نہیں سکتے

    ہزاروں حیلے بہانے تراش لو پھر بھی

    تم اپنے چہرے کی خفت چھپا نہیں سکتے

    اب ایک ہم ہیں کہ صدیاں گزار دیں عادلؔ

    اور ایک وہ ہیں کہ لمحہ بتا نہیں سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے