Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم کبھی شہر محبت جو بسانے لگ جائیں

بیدل حیدری

ہم کبھی شہر محبت جو بسانے لگ جائیں

بیدل حیدری

MORE BYبیدل حیدری

    ہم کبھی شہر محبت جو بسانے لگ جائیں

    کبھی طوفان کبھی زلزلے آنے لگ جائیں

    کبھی اک لمحۂ فرصت جو میسر آ جائے

    میری سوچیں مجھے سولی پہ چڑھانے لگ جائیں

    رات کا رنگ کبھی اور بھی گہرا ہو جائے

    کبھی آثار سحر کے نظر آنے لگ جائیں

    انتظار اس کا نہ اتنا بھی زیادہ کرنا

    کیا خبر برف پگھلنے میں زمانے لگ جائیں

    آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھیں تجھے دن میں ہم لوگ

    شب کو کاغذ پہ ترا چہرہ بنانے لگ جائیں

    ہم بھی کیا اہل قلم ہیں کہ بیاض دل پر

    خود ہی اک نام لکھیں خود ہی مٹانے لگ جائیں

    عجب انسان ہیں ہم بھی کہ خطوں کو ان کے

    خود ہی محفوظ کریں خود ہی جلانے لگ جائیں

    وہ ہمیں بھولنا چاہیں تو بھلا دیں پل میں

    ہم انہیں بھولنا چاہیں تو زمانے لگ جائیں

    ان مکانوں پہ خدا اپنا کرم فرمائے

    جن میں خود ان کے مکیں نقب لگانے لگ جائیں

    نہیں جلتا تو اترتا نہیں قرض ظلمت

    جلنا چاہوں تو مجھے لوگ بجھانے لگ جائیں

    گھر میں بیٹھوں تو اندھیرے مجھے نوچیں بیدلؔ

    باہر آؤں تو اجالے مجھے کھانے لگ جائیں

    مأخذ:

    منتخب غزلیں-1982 (Pg. 48)

      • ناشر: زاہد ملک
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے